گنوریا (سوزاک) ہزاروں سال پرانا مرض ہے ایک چینی بادشاہ ہانگ ٹی نے چھبیس سو بی سی میں اپنی ایک کتاب میں سوزاک سے ملتے جلتی بیماری کا ذکر کیا گنوریا قدیم یونانی زبان کے لفظ گونوز اور رہویا سے اخذ کیا گیا ہے یہ مرض بھی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ۔سن اٹھارہ سو اناسی میں ایک سائنس دان البرٹ نیسر نے مائکرو سکوپی تکنیک کے ذریعے پینتیس لوگوں کی مادہ منی کا لیبارٹری میں تجزیہ کرنے کے بعد گنوریا کا بیکٹیریا دریافت کیا۔انیس سو چھ میں دو سائنس دانوں نے اس کو لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے جانچنے کا معیار مقرر کیا البرٹ نیسر نے اس بیکٹیریا کا نام اپنے نام کے ساتھ منسوب کرتے ہوئے نیسیریا رکھا اور پھر اسے نیسیریا گنوریا پکارا جانے لگا
:گنوریا کی وجوہات
گنوریا (سوزاک) کا مرض حیض والی یا بازاری فاحشہ عورت سے یا مرد سے جنسی ملاپ کی وجہ سے یا عورت کی مقعد (یعنی پیچھے کا سوراخ سے) ملاپ کے نتیجے میں سوزاک کا بیکٹیریا مرد کی پیشاب کی نالی میں ٹرانسفر ہو جاتا ہے
مرد کی پیشاب کی نالی میں سات سے دس دن کے اندر انفیکشن یعنی زخم ہو جاتا ہے جس سے پیشاب کی نالی نہایت سرخ، متورم ہو کر پیشاب کے دوران شدید جلن،درد،رکاوٹ اور بار بار پیشاب انا شروع ہو جاتا ہے سفید یا گاڑے پیلے رنگ کی پیپ کے اخراج کے ساتھ خون بھی انے لگتا ہے حتی کہ عضو کی کپڑے کے ساتھ رگڑ بھی شدید تکلیف دیتی ہے اور بعض اوقات عضو کے ارد گرد زخم بھی بن جاتے ہیں مریض تکلیف کی شدت میں فوری طور پر ڈاکٹر یا میڈیکل سٹور پر چیک اپ کے بعد سات سے دس دن تک اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال سے مکمل صحت یاب ہو جاتا ہے لیکن ٹھہریے یہ اینٹی بائوٹکس عارضی طور پر جلن درد کی شدت کو کم کر کے پیشاب کو کھول دیتے ہیں اور مریض یہ ساری کہانی بھول جاتا ہے تقریبا تین سے چھ ماہ بعد یہی بیکٹیریا پیشاب کی نالی سے خون میں منتقل ہو جاتا ہے اور دوبارہ سے مختلف اعضائے جسم کو تکالیف دینا شروع کر دیتا ہے جس میں پیشاب میں دوبارہ جلن درد رکاوٹ مثانے پر بوجھ اور درد شروع ہو جاتا ہے جوڑوں اور کمر کے نچلے حصے میں درد،گلا مسلسل سوجن خراش یا درد کی کیفیت میں رہتا ہے انکھوں کی بینائی روشنی کے ساتھ متاثر ہو کر دھندلا پن دینا شروع کر دیتی ہے گردن کے پٹھوں میں کھچاؤ مردانہ طاقت میں کمی بواسیر یا قبض جیسی علامات اور فوطوں میں درد یا سوجن ا جاتی ہے اکثر مریض مردانہ بانجھ پن یعنی سپرم کا کم ہو جانا یا ایزوسپرمیا ہو جانا اور بالاخر وہ اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کو کھو دیتا ہے
:عورتوں کا سوزاک
اب یہی مرد سوزاک کا بیکٹیریا اپنی بیوی میں ملاپ کے ذریعے ٹرانسفر کر دیتا ہے اور جو علامات مرد میں ہوتی ہیں وہی عورت میں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں جیسے کہ پیشاب کی نالی میں جلن درد پیشاب کے رکاوٹ،جوڑوں اور کمر میں درد گلے کی خرابی ،انکھوں کی بینائی کا دھندلا پن،گردن کے پٹھوں میں کھنچاؤ،کریٹ اور مثانے میں درد،لیکوریا کی شکایت،بچے دانی پر سوزش اووریز میں پانی کی تھیلیاں اور بچہ بار بار ضائع ہونا جیسی تکالیف کا سامنا عورت کو ہوتا ہے اور اگر عورت بچے وہ جنم دے بھی دے تو وہ اپنے خون سے بچے کے خون میں یہ بیکٹیریا ٹرانسفر کر دیتی ہے
:سوزاک کا علاج
سوزاک کا عمومی علاج اینٹی بائوٹک ادویات کے ذریعے کیا جاتا ہے جو کہ تقریبا ہر مریض پچھلے کئی سالوں سے مسلسل کر رہا ہوتا ہے مختلف قسم کے ٹیسٹ اور ڈاکٹرز کی فیسیں بھرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا اور مرض جوں کا توں رہتا ہے جان لیجئے اینٹی بائیوٹکس ادویات کبھی بھی سوزاک کا بیکٹیریا ہمیشہ کے لیے ختم نہیں کر سکتیں بلکہ وہ اس کو عارضی طور پر کمزور ضرور کرتی ہیں
گونوگل کیا ہے؟
گونو کل پندرہ سال کی ریسرچ اور محنت کا نتیجہ ہے تحسینی کلینک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ پاکستان اور دنیا بھر کا واحد ادارہ ہے جہاں سوزاک جیسے موزی مرض کا کامیاب علاج کیا جاتا ہے پچھلے پندرہ سالوں میں لاکھوں مریض اس مرض سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا حاصل کر چکے ہیں گونو کل سات مختلف سائنسی مراحل سے گزر کر تیار ہونے والی ہربل ریسرچ ہے جس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں گونو کل کا تین ماہ کا کورس اس بیکٹیریا کو فیگوساءیٹوسس کے عمل سے خون سے ہی ختم کر دیتا ہے ۔لاکھوں مریضوں کا اعتماد گونوکل