کیا بچوں کو بھی سوزاک ہو سکتا ہے

یہ سوال تو ہر دماغ میں اٹھتا ہوگا کہ کیا بچوں کو بھی سوزاک کی مرض لاحق ہو سکتی ہے تو اس کا جواب ہے ہاں۔۔لیکن بچوں کو سوزاک ماں کے پلے سینٹا کے خون سے منتقل ہوتا ہے جب وہ ماں کے رحم میں موجود ہوتا ہے اب یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ بچے کو سوزاک کا بیکٹیریا منتقل ہو گیا ہے تو پتہ کیسے چلے تو سب سے پہلی علامت جو ظاہر ہوتی ہے وہ بچے کی ولادت کے وقت اس کی انکھیں پیلے رنگ کی پیپ سے بھری ہوتی ہیں اس کی انکھیں خراب رہتی ہیں اب ڈاکٹر جے کچھ ہی عرصے کے علاج کے بعد پیپ والا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جاتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ سوزاک کا بیکٹیریا بچے میں موجود رہتا ہے اور بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ جو علامات بچوں میں ظاہر ہوتی ہیں وہ ان کی چھوٹی عمر میں انکھوں کی بینائی کا کمزور ہونا اور عینک لگ جانا گلا اکثر خراب رہنا بچے کی ہڈیاں کمزور اور جوڑوں میں درد رہتا ہے بچہ دوسرے بچوں کے مقابلے سست رہتا ہے اور کھیل کود میں دلچسپی نہیں لیتا یوں اگر کوئی ماہر ڈاکٹر بچے کی اس مرض کی تشخیص نہ کر سکے تو بچہ ساری زندگی اپنے ماں باپ کی غلطی کا خمیازہ بھگتتا ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top