What are STD,s?

ان بیماریوں کو ایس ٹی ڈیز کہا جاتا ہے جو مرد اور عورت کے جنسی ملاپ کے نتیجے میں مختلف بیکٹیریاز یا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں ان کی وجہ سے سالانہ ہزاروں اموات ہوتی ہیں جن میں نومولود بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے مرد و عورت کا بانجھ پن بھی اکثر اوقات انہی بیماریوں کا موجب ہے ڈبلیو ایچ او کی رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد ان بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں یہ بیماریاں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوئی ہیں پھر ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتی ہیں اس لئے انہیں منتقل ہونے والی امراض کہا جاتا ہے

:وجوہات


ان بیماریوں کی سائنسی وجہ تو مختلف بیکٹیریاز وائرس اور پیراسائٹس ہیں لیکن یہ مرد اور عورت کے جنسی ملاپ یا عورت کی مقعد میں ملاپ یا عورت کا مرد کو اپنے منہ کے ذریعے تسکین دینا یا مرد کا مرد سے ملاپ کرنا ایسی صورت میں یہ بیکٹیریاز یا وائرسز ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتے ہیں اس طرح کے معاملات زیادہ تر مغرب میں عموما پائے جاتے ہیں ویسے تو ان کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن سوزاک اور آتشک سر فہرست اور عام ہیں ان کے نام درج زیل ہیں

گنوریا
سفلس
کلےمیڈیا
ٹریکوموناءئسز
ہرپیزسمپلیکس وائرس
ہیپاٹائیٹس بی
ہیومن پیپیلوما وائرس

ایچ آئی وی ایڈز

:ایس ٹی ڈیز سے بچنے کی تدابیر


اپنی بیوی کے علاوہ کسی بھی غیر عورت سے ملاپ کے دوران کنڈوم کا استعمال، بازاری عورتوں سے دور رہنا، عورت کے حیض کے دنوں میں ملاپ سے پرہیز کرنا، اور عورت کی مقعد (پاخانے والی جگہ) میں ملاپ نہ کرنا ،عورت کی اندام نہانی کو چاٹنے سے پرہیز کرنا،طرح طرح کی پارٹنرز ملاپ سے بچنا اور سالانہ بنیادوں پر اپنے ایس ٹی ڈیز کے تمام ٹیسٹ کروانا بھی سود مند ثابت ہو سکتا ہے

Scroll to Top